Initial Pages
اداریہ
Abstract
پیام کا دوسرا شمارہ بارگاہِ رب العزت میں سجدہ تشکر کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے کہ ہائیرایجوکیشن کمیشن نے اس جریدے کو وائی(Y) کیٹیگری میں منظور کرلیا ہے۔اِ س کامرانی پر ہم قومی و بین الاقوامی مجلسِ مشاورت، مجلسِ ادارت ، مبصرین کرام (Reviewers) اور اسلامیہ یونیورسٹی کےدفتر برائے تحقیق و ایجادات و تجارت کاری(ORIC) کے انتہائی شکر گزار ہیں کہ جن کے بروقت اور بھرپور تعاون نے اِس کامیابی کو جلد ممکن بنایا۔
دورِ حاضر میں نسلِ نو کو عزم و ہمت کی کمک اگر کہیں سے میسر ہوسکتی ہے تو وہ تعلیماتِ اقبال ؒ ہیں۔ افکارِ اقبال میں جذبۂ عمل کا ایسا خزانہ موجود ہے جسے ہر فرد ِ فرداکےسامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔ خودی اور حرکت و عمل کے پیام کی بدولت بطنِ انساں میں ایسا جوش پیدا کیا جاسکتاہے کہ جس سے تعمیرِ وطن و جہاں کے لیے مثبت انقلاب بپا ہونا ممکن ہے۔ محققین نے اقبال پر کسی بھی تخلیق کار کی نسبت سب سے زیادہ کام کیا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری و ساری ہے۔ دورِ حاضر کے تمام مصائب کا حل آزاد فرد کے ہر لمحے میں موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علامہ اقبال نے فکری غلامی سے اجتناب کا درس دیا ہے۔ انھوں نے "ہندی مکتب " کے عنوان سے نظم میں واضح کیا ہے:
آزاد کا ہر لحظہ پیامِ اَبدیّت
محکوم کا ہر لحظہ نئی مرگِ مفاجات
شعبہ اقبالیات اپنے کم وسائل کے باجود کامیابی کے سفر پر گامزن ہے۔ بی ایس، ایم فل، پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ پروگرامز کا کامیاب آغاز، بین الاقوامی کانفرنس ،متعدد سیمینارز ،سہ روزہ اور دس روزہ تقریبات اورجامعہ نورمبارک قازقستان میں مرکز برائے مطالعاتِ اقبال کا افتتاح ایسے کارہائے نمایاں ہیں کہ جن کا صرف اڑھائی سال کے مختصر وقت میں وقوع پذیر ہونا یقیناً اس بات کی دلیل ہے کہ فکرِ اقبال سے رہنمائی لے کر عزمِ مصمم سے راہِ زیست پر گامزن ہوا جائے تو کامیابی خودہی بڑھ کے قدم چوم لیتی ہے۔
"پیام " کی مجلسِ ادارت نے کبھی بھی نامساعد حالات کا شکوہ نہیں کیا بلکہ اقبالیاتی شمع جلانے کی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے ہمیشہ علم کا اُجالا پھیلانے کی سعی کی ہے۔ہم بہ غرضِ اشاعت موصول ہونے والے مقالات میں سے تحقیقی طور پر مستند اورعمدہ مقالات آپ کی خدمت میں پیش کرنے جارہے ہیں۔اِس ضمن میں ہمارے مبصرین نے بلاشبہ اپنی آزادانہ اور بے لاگ آراء کا حق ادا کیا ہے۔ہم اُن کے انتہائی شکرگزار ہیں۔تمام مقالہ نگاران کا شکریہ کہ انہوں نے اپنی تحقیقی کاوشوں سے نوازا۔شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹرنوید اختر اور پروفیسر ڈاکٹر جاوید حسان چانڈیو، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگویجز کا شکریہ ادا کرنا ہمارا فرض ہے کہ جن کی سرپرستی اورحوصلہ افزائی نے ہمیں اس قابل بنایا ۔ محققین سے استدعا ہے کہ وہ اقبالیات ، تصوف اور اسلامی ادب سے متعلق تحقیقی نگارشات بروقت ارسال کریں تاکہ خوب سے خوب تر کا ہمارا یہ سفرجاری و ساری رہے۔
ربِ خاتم النبین عزوجل و ﷺ ہمارا محافظ و مہربا ن ہو! آمین
محمد رفیق الاسلام
(مدیر و صدر شعبہ)